Iztirab

Iztirab

خون دل ہے نکھار کانٹوں پر

خون دل ہے نکھار کانٹوں پر
دیکھتا جا بہار کانٹوں پر
انقلاب چمن کی بات کرو
ہم نے دیکھی بہار کانٹوں پر
میری دیوانگی بھی دیکھ چکی
دامن تار تار کانٹوں پر
فصل گل بھی گزار دی ہم نے
اے غم روزگار کانٹوں پر
دل کی بے خوابیاں نہ جائیں گی
نیند آئے ہزار کانٹوں پر
بات کیا ہے کہ اس کے غم کی طرح
لوٹتی ہے بہار کانٹوں پر
ہائے وہ چند حسن کار عروجؔ
جن کو آتا ہے پیار کانٹوں پر

عبدالرؤف عروج

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *