ایک بار داغ دہلوی اجمیر گئے ۔ جب وہاں سے رخصت ہونے لگے تو ان کے شاگرد نواب عبداللہ خاں مطلب نے کہا، ’’استاد آپ جارہے ہیں۔ جاتے ہوئے اپنی کوئی نشانی تو دیتے جائیے۔‘‘ یہ سن کر داغ نے بلا تامل کہا، ’’داغ کیا کم ہے نشانی کا یہی یاد رہے۔‘‘
ایک بار داغ دہلوی اجمیر گئے ۔ جب وہاں سے رخصت ہونے لگے تو ان کے شاگرد نواب عبداللہ خاں مطلب نے کہا، ’’استاد آپ جارہے ہیں۔ جاتے ہوئے اپنی کوئی نشانی تو دیتے جائیے۔‘‘ یہ سن کر داغ نے بلا تامل کہا، ’’داغ کیا کم ہے نشانی کا یہی یاد رہے۔‘‘