Iztirab

Iztirab

دريا ميں موتی اے موج بے باک

دريا ميں موتی، اے موج بے باک
ساحل کی سوغات! خاروخس و خاک
ميرے شرر ميں بجلی کے جوہر
ليکن نيستاں تيرا ہے نم ناک
تيرا زمانہ، تاثير تيری
ناداں! نہيں يہ تاثير افلاک
ايسا جنوں بھی ديکھا ہے ميں نے
جس نے سيے ہيں تقدير کے چاک
کامل وہی ہے رندی کے فن ميں
مستی ہے جس کی بے منت تاک
رکھتا ہے اب تک ميخانہ شرق
وہ مے کہ جس سے روشن ہو ادراک
اہل نظر ہيں يورپ سے نوميد
ان امتوں کے باطن نہيں پاک

علامہ محمد اقبال

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *