Iztirab

Iztirab

دل لیا ہے تو بے وفا نہ بنو

دل لیا ہے تو بے وفا نہ بنو 
درد مت دو اگر دوا نہ بنو 
یا نوازو تو لطف پیہم سے 
یا کسی کا تم آسرا نہ بنو 
دل میں حور و قصور ہیں ہر آن 
شیخ اوپر سے پارسا نہ بنو 
اشرف الخلق ہے لقب اس کا 
پہلے انساں بنو خدا نہ بنو 
مدعی کا نہ ہو جو پاس تمہیں 
پھر کسی دل کا مدعا نہ بنو 
ہم وفادار ہیں رہیں گے بھی 
نہ بنو آپ با وفا نہ بنو 
لاج رکھ تو سحرؔ کے سجدوں کی 
بت بنو تم اگر خدا نہ بنو 

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *