Iztirab

Iztirab

دل میں ہر وقت یاس رہتی ہے

دل میں ہر وقت یاس رہتی ہے 
اب طبیعت اداس رہتی ہے 
ان سے ملنے کی گو نہیں صورت 
ان سے ملنے کی آس رہتی ہے 
موت سے کچھ نہیں خطر مجھ کو 
وہ تو ہر وقت پاس رہتی ہے 
آب حیواں جسے بجھا نہ سکے 
زندگی کو وہ پیاس رہتی ہے 
دل تو جلووں سے بد حواس ہی تھا 
آنکھ بھی بد حواس رہتی ہے 
ان کی صورت عجب ہے شعبدہ‌ باز 
دور رہ کر بھی پاس رہتی ہے 
دل کہاں عرشؔ اب تو پہلو میں 
ایک تصویر یاس رہتی ہے 

عرش ملسیانی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *