Iztirab

Iztirab

دل نے ایک ایک دکھ سہا تنہا

دل نے ایک ایک دکھ سہا تنہا 
انجمن انجمن رہا تنہا 
ڈھلتے سایوں میں تیرے کوچے سے 
کوئی گزرا ہے بارہا تنہا 
تیری آہٹ قدم قدم اور میں 
اس معیت میں بھی رہا تنہا 
کہنا یادوں کے برف زاروں سے 
ایک آنسو بہا بہا تنہا 
ڈوبتے ساحلوں کے موڑ پہ دل 
اک کھنڈر سا رہا سہا تنہا 
گونجتا رہ گیا خلاؤں میں 
وقت کا ایک قہقہہ تنہا 

مجید امجد

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *