Iztirab

Iztirab

دل وحشی کا افسانہ کہے گا تم بھی سن لینا

دل وحشی کا افسانہ کہے گا تم بھی سن لینا
جنوں کے راز دیوانہ کہے گا تم بھی سن لینا
وہ دل جس سے مٹائے دے رہے ہو یاد تم اپنی
زمانہ اس کو ویرانہ کہے گا تم بھی سن لینا
زبان خلق کا شاید نہ تم کو اعتبار آئے
خود اپنا حال دیوانہ کہے گا تم بھی سن لینا
دل نظارہ جو ہر بات اس حسن مجسم سے
بہ انداز کلیمانہ کہے گا تم بھی سن لینا
منورؔ بہکی بہکی گفتگو یوں ہی کئے جاؤ
تمہیں ہر شخص دیوانہ کہے گا تم بھی سن لینا

منور لکھنوی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *