Iztirab

Iztirab

دل کو حد سے سوا دھڑکنے نہ دیا

دل کو حد سے سوا دھڑکنے نہ دیا
قالب میں روح کو پھڑکنے نہ دیا
کیا آگ تھی سینے میں جسے فطرت نے
روشن تو کیا مگر بھڑکنے نہ دیا

یگانہ چنگیزی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *