Iztirab

Iztirab

دل کو حریف ناز کیے جا رہا ہوں میں

دل کو حریف ناز کیے جا رہا ہوں میں
ہر شے سے بے نیاز کئے جا رہا ہوں میں
شکر نگاہ ناز کیے جا رہا ہوں میں
فطرت کو کارساز کیے جا رہا ہوں میں
ہے جستجوئے سر حقیقت رواں فروز
راہ طلب دراز کیے جا رہا ہوں میں
دنیا کو دے رہا ہوں سبق حسن و عشق کا
افشا ہر ایک راز کیے جا رہا ہوں میں
ہوگا کبھی تو حسن حقیقت نظر نواز
نظارہ مجاز کیے جا رہا ہوں میں
ناکامی امید سے گھبرا نہ جائے دل
قسمت پر اپنی ناز کیے جا رہا ہوں میں
محروم رہ نہ جائے کوئی تشنہ کام رازؔ
ارزاں شراب راز کیے جا رہا ہوں میں

راز چاندپوری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *