Iztirab

Iztirab

دل ہے کہ محبت میں اپنا نہ پرایا ہے

دل ہے کہ محبت میں اپنا نہ پرایا ہے 
کچھ سوچ کے اس نے بھی دیوانہ بنایا ہے 
جو وقت کہ گزرا ہے جذبات کے کوچے میں 
کچھ راس نہیں آیا کچھ راس بھی آیا ہے 
آساں نہیں یہ آنسو آیا ہے جو پلکوں پر 
رگ رگ سے لہو لے کر دیپک یہ جلایا ہے 
اک ربط حسیں دیکھا بے ربطیٔ عالم میں 
ہنگامہ سہی لیکن ہنگامہ سجایا ہے 
پہچان لیے ہم نے تیور غم دوراں کے 
دنیا میں رہا لیکن دھوکا نہیں کھایا ہے 
رہبر ہو کہ شاعر ہو کیا اپنی خبر اس کو 
خود کچھ بھی نہیں سیکھا دنیا کو سکھایا ہے 
نغمہ ہے نشورؔ اپنا افسردۂ غم لیکن 
احساس کی محفل میں کچھ رنگ تو آیا ہے 

نشور واحدی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *