Iztirab

Iztirab

دو رنگی خوب نئیں یک رنگ ہو جا

دو رنگی خوب نئیں یک رنگ ہو جا 
سراپا موم ہو یا سنگ ہو جا 
تُجھے جیوں غنچہ گر ہے درد کی بو 
لہو کا گھونٹ پی دِل تنگ ہو جا 
کہا کس طرح دِل نے تُجھ کوں اے غم 
کے دِل کی آرسی پر زنگ ہو جا 
یہی آہوں کہ تاروں میں صدا ہے 
کے بار غم سیں خم جیوں چنگ ہو جا 
دعا ہے اے رہ غم طول عمر کا 
قدم پر ہے تُو سو فرسنگ ہو جا 
گلے میں ڈال رسوائی کی الفی 
الف کھنچ آہ کا بے ننگ ہو جا 
برہ کی آگ میں ثابت قدم چل 
.سراجؔ اب شمع کا ہم رنگ ہو جا 

سراج اورنگ آبادی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *