Iztirab

Iztirab

دو مشورے

سموم تیز ہے موج صبا کو عام کرو 
خزاں کے رخ کو پلٹنے کا اہتمام کرو 
بکھر رہے ہو مضامین شاعری کی طرح 
کسی مقام پہ جم جاؤ کوئی کام کرو 
سبق ملا ہے یہ تاریخ کے نوشتوں سے 
کہ تیغ حیدر کرار بے نیام کرو 
جبیں پہ خاک ہے کس آستان دولت کی 
کبھی تو اپنی آنا کا بھی احترام کرو 
یہ مشورے ہیں کئی دن سے قصر شاہی میں 
کسی طریق سے دانشوروں کو رام کرو 
قلم کی شوخ نگاری کو روکنے کے لئے 
زباں دراز ادیبوں کو زیر دام کرو 
جھکا کے سر کسی فرماں روا کی چوکھٹ پر 
زبان تہمت و الزام بے لگام کرو 
ظفرؔ علی کی زباں میں ہے مشورہ میرا 
مری طرف سے اسے دوستوں میں عام کرو 
اس ابتلا سے خدا کی ہزار بار پناہ 
کہ جھک کے تم کسی نا اہل کو سلام کرو 

شورش کاشمیری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *