Iztirab

Iztirab

دیکھ کر دل کشی زمانے کی

دیکھ کر دل کشی زمانے کی 
آرزو ہے فریب کھانے کی 
اے غم زندگی نہ ہو ناراض 
مجھ کو عادت ہے مسکرانے کی 
ظلمتوں سے نہ ڈر کہ رستے میں 
روشنی ہے شراب خانے کی 
آ ترے گیسوؤں کو پیار کروں 
رات ہے مشعلیں جلانے کی 
کس نے ساغر عدمؔ بلند کیا 
تھم گئیں گردشیں زمانے کی 

عبد الحمید عدم

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *