Iztirab

Iztirab

راشٹریہ گان

سیپ کے ہونٹ پر ایک موتی جڑا
اک سنہری ہتھیلی پہ ہیرا پڑا
ہند ساگر کی بانہوں میں بکھرا ہوا
یہ ہمارا وطن سورگ کا گیت ہے
رکت ہندی کا نس نس میں دوڑے یہاں
رنگ چوکھا بھرے خسروی کارواں
چھیڑ کر اپنی بھولی ہوئی داستاں
ختم کر دیں سبھی وقت کی دوریاں
پانی پھٹتا نہیں
خون بٹتا نہیں
سنتے آئے ہیں ہم
بولتا ہے قلم
پیار مانوتا کی اک امر نیت ہے
یہ ہمارا وطن سورگ کا گیت ہے
بیکل اتساہی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *