Iztirab

Iztirab

رنگ لایا دوانہ پن میرا

رنگ لایا دوانہ پن میرا
سی رہے ہیں وہ پیرہن میرا
میں نوید بہار لایا تھا
تذکرہ ہر چمن چمن میرا
شبنم فکر و گلستان سخن
جگمگاتا ہے پھولبن میرا
لالہ و گل کھلے ہیں کانٹوں پر
ان میں الجھا تھا پیرہن میرا
یہ بھی اب تک نہیں ہوا معلوم
میں سجن کا ہوں یا سجن میرا
جو بھی ہے سب تری عنایت ہے
جان میری نہ یہ بدن میرا
کیا تجھے بھی خیال آتا ہے
کبھی بھولے سے جان من میرا
اس نے دیکھا تھا مسکرا کے کبھی
عمر بھر دل رہا مگن میرا
اے شراب سخن کے متوالے
کچھ سخن ہی نہیں ہے فن میرا
وجدؔ کس کا وطن کہاں کا وطن
وہ جہاں ہیں وہیں وطن میرا
سکندر علی وجد

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *