Iztirab

Iztirab

رویا کریں گے آپ بھی پہروں اسی طرح

رویا کریں گے آپ بھی پہروں اسی طرح 
اٹکا کہیں جو آپ کا دل بھی مری طرح 
آتا نہیں ہے وہ تو کسی ڈھب سے داؤ میں 
بنتی نہیں ہے ملنے کی اس کے کوئی طرح 
تشبیہ کس سے دوں کہ طرح دار کی مرے 
سب سے نرالی وضع ہے سب سے نئی طرح 
مر چک کہیں کہ تو غم ہجراں سے چھوٹ جائے 
کہتے تو ہیں بھلے کی ولیکن بری طرح 
نے تاب ہجر میں ہے نہ آرام وصل میں 
کم بخت دل کو چین نہیں ہے کسی طرح
لگتی ہیں گالیاں بھی ترے منہ سے کیا بھلی 
قربان تیرے پھر مجھے کہہ لے اسی طرح 
پامال ہم نہ ہوتے فقط جور چرخ سے 
آئی ہماری جان پہ آفت کئی طرح 
نے جائے واں بنے ہے نہ بن جائے چین ہے 
کیا کیجیے ہمیں تو ہے مشکل سبھی طرح
معشوق اور بھی ہیں بتا دے جہان میں 
کرتا ہے کون ظلم کسی پر تری طرح 
ہوں جاں بہ لب بتان ستم گر کے ہاتھ سے 
.کیا سب جہاں میں جیتے ہیں مومنؔ اسی طرح

مومن خان مومن

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *