Iztirab

Iztirab

زخم جھیلے داغ بھی کھائے بہت

زخم جھیلے داغ بھی کھائے بہت 
دل لگا کر ہم تو پچھتائے بہت 
جب نہ تب جاگہ سے تم جایا کیے 
ہم تو اپنی اور سے آئے بہت 
دیر سے سوئے حرم آیا نہ ٹک 
ہم مزاج اپنا ادھر لائے بہت 
پھول گل شمس و قمر سارے ہی تھے 
پر ہمیں ان میں تمہیں بھائے بہت 
گر بکا اس شور سے شب کو ہے تو 
روویں گے سونے کو ہم سایے بہت
وہ جو نکلا صبح جیسے آفتاب 
رشک سے گل پھول مرجھائے بہت 
میرؔ سے پوچھا جو میں عاشق ہو تم 
.ہو کے کچھ چپکے سے شرمائے بہت

میر تقی میر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *