Iztirab

Iztirab

زندگی جیسی توقع تھی نہیں کچھ کم ہے

زندگی جیسی توقع تھی نہیں کچھ کم ہے 
ہر گھڑی ہوتا ہے احساس کہیں کچھ کم ہے 
گھر کی تعمیر تصور ہی میں ہو سکتی ہے 
اپنے نقشے کے مطابق یہ زمیں کچھ کم ہے 
بچھڑے لوگوں سے ملاقات کبھی پھر ہوگی 
دل میں امید تو کافی ہے یقیں کچھ کم ہے 
اب جدھر دیکھیے لگتا ہے کہ اس دنیا میں 
کہیں کچھ چیز زیادہ ہے کہیں کچھ کم ہے 
آج بھی ہے تری دوری ہی اداسی کا سبب 
یہ الگ بات کہ پہلی سی نہیں کچھ کم ہے 

شہریار

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *