Iztirab

Iztirab

سب دیکھنے والے انہیں غش کھائے ہوئے ہیں

سب دیکھنے والے انہیں غش کھائے ہوئے ہیں 
اس پر بھی تعجب ہے وہ شرمائے ہوئے ہیں 
اے جان جہاں ہم کو زمانے سے غرض کیا 
جب کھو کے زمانے کو تجھے پائے ہوئے ہیں 
حیران ہوں کیوں مجھ کو دکھائی نہیں دیتے 
سنتا ہوں مری بزم میں وہ آئے ہوئے ہیں 
نسبت کی یہ نسبت ہے شرف کا یہ شرف ہے 
تیرے ہیں اگر ہم ترے ٹھکرائے ہوئے ہیں 
ہے دیکھنے والوں کو سنبھلنے کا اشارا 
تھوڑی سی نقاب آج وہ سرکائے ہوئے ہیں 

عرش ملسیانی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *