Iztirab

Iztirab

سراپا حسن بھی تم ہو سراپا عشق بھی تم ہو

سراپا حسن بھی تم ہو سراپا عشق بھی تم ہو 
یہ اپنی زندگی تم ہو کہ میری زندگی تم ہو 
تمہارا حسن کامل ہر کمی سے پاک ہے لیکن 
محبت لاکھ کامل کیوں نہ ہو اس کی کمی تم ہو 
یہی دو زاویہ فکر و نظر کے ہیں محبت میں 
کبھی تم ہو وہی میں ہوں کبھی میں ہوں وہی تم ہو 
مبارک تم کو شان بے نیازی اے بتو لیکن 
تمہیں ناز محبت ہو غرور بندگی تم ہو 
بفیض بت پرستی تم ذہینؔ اللہ والے ہو 
خدا یاد آئے جس کو دیکھ کر وہ آدمی تم ہو 

ذہین شاہ تاجی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *