Iztirab

Iztirab

سنو

جان
تم کو خبر تک نہیں
لوگ اکثر برا مانتے ہیں
کہ میری کہانی کسی موڑ پر بھی
اندھیری گلی سے گزرتی نہیں
کہ تم نے شعاعوں سے ہر رنگ لے کر
مرے ہر نشان قدم کو دھنک سونپ دی
نہ گم گشتہ خوابوں کی پرچھائیاں ہیں
نہ بے آس لمحوں کی سرگوشیاں ہیں
کہ نازک ہری بیل کو
اک توانا شجر ان گنت اپنے ہاتھوں میں
تھامے ہوئے ہے
کوئی نارسائی کا آسیب اس رہ گزر میں نہیں
یہ کیسا سفر ہے کہ روداد جس کی
غبار سفر میں نہیں
ادا جعفری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *