Iztirab

Iztirab

سو قصوں سے بہتر ہے کہانی میرے دِل کی

سو قصوں سے بہتر ہے کہانی میرے دِل کی 
سن اِس کو تُو اے جان زبانی میرے دِل کی 
ہر نالے میں یاں ٹکڑے جگر ہوتا ہے بلبل 
آسان نہیں طرز اڑانی میرے دِل کی 
ہونی ہے شہید ایک نہ اِک روز تمنا 
موقوف ہو کیا مرثیہ خوانی میرے دِل کی 
پیری میں بھی ملتا ہے جُو کمسن کوئی محبوب 
کرتی ہے وہیں عود جوانی میرے دِل کی 
تقسیم کیے پارۂ دِل بزم بتاں میں 
ہر ایک کہ ہے پاس نشانی میرے دِل کی 
اِک بات میں ہو جائے مسخر وُہ پری رو 
سنتا ہی نہیں سحر بیانی میرے دِل کی 
ہے ابر تُو کیا چاہے فلک کو بھی جلا دے 
بجلی میں کہاں شعلہ فشانی میرے دِل کی 
زلفوں میں کیا قید نہ ابرو سے کیا قتِل 
تُو نے تُو کوئی بات نہ مانی میرے دل کی 
یہ بار غم عشق سمایا ہے کے ناسخؔ 
.ہے کوہ سے دہ چند گرانی میرے دل کی 

امام بخش ناسخ 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *