Iztirab

Iztirab

شاعر بسیار گو

شاعر بسیار گو سے ہے یہ میری التماس
آپ یوں للہ سامع کو نہ کیجے بد حواس
مختصر سی رسم ختنہ اور اس پر تیس شعر
عقد کے دو بول کی تقریب اور چالیس شعر
میں نے مانا شاعری کا آپ کو بحران ہے
آپ کی فکر سخن پرچون کی دوکان ہے
آپ ڈھیلی کر کے رکھ دیتے ہیں نس نس شعر کی
اف یہ چو غزلہ اور اس پر ہر غزل دس شعر کی
آپ کو جتنے قوافی مل سکے فرہنگ میں
ان کو ٹھونسا لا کے غزلوں کی قبائے تنگ میں
آپ کے سر پر مسلط جذبہ تحسین ہے
اور ادھر سب کی زباں پر سورۂ یٰسین ہے
رضا نقوی واہی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *