Iztirab

Iztirab

شرح بے دردی حالات نہ ہونے پائی

شرح بے دردیء حالات نہ ہونے پائی 
اب کہ بھی دل کی مدارات نہ ہونے پائی 
پھر وہی وعدہ جو اقرار نہ بننے پایا 
پھر وہی بات جو اثبات نہ ہونے پائی 
پھر وہ پروانے جنہیں اذن شہادت نہ ملا 
پھر وہ شمعیں کے جنہیں رات نہ ہونے پائی 
پھر وہی جاں بلبی لذت مے سے پہلے 
پھر وہ محفل جو خرابات نہ ہونے پائی 
پھر دم دید رہے چشم و نظر دید طلب 
پھر شب وصل ملاقات نہ ہونے پائی 
پھر وہاں باب اثر جانئے کب بند ہوا 
پھر یہاں ختم مناجات نہ ہونے پائی 
فیض سر پر جو ہر اک روز قیامت گزری 
.ایک بھی روز مکافات نہ ہونے پائی 

فیض احمد فیض 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *