Iztirab

Iztirab

شعر کہنے کا مزہ ہے اب تو

شعر کہنے کا مزہ ہے اب تو 
دل کا ہر زخم ہرا ہے اب تو 
اتنا بے صرفہ نہ تھا دل کا لہو 
باغ دامن پہ کھلا ہے اب تو 
بجھ ہی جائے نہ کہیں دل کا چراغ 
واقعی تند ہوا ہے اب تو 
زندگی زندگی ہوتی تھی کبھی 
مر نہ جانے کی سزا ہے اب تو 
تھا کوئی شخص کبھی محرم دل 
وہ مجھے بھول چکا ہے اب تو 
خوگر شہر ہوئے دیوانے 
چاک دامن بھی سیا ہے اب تو 
دل کا یہ حال ہمیشہ تو نہ تھا 
جانے کیا مجھ کو ہوا ہے اب تو

گوپال متل

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *