Iztirab

Iztirab

شوخی شباب حسن تبسم حیا کے ساتھ

شوخی شباب حسن تبسم حیا کے ساتھ 
دل لے لیا ہے آپ نے کس کس ادا کے ساتھ 
ہر لمحہ مانگتے ہیں دعا دید یار کی 
یاد بتاں بھی دل میں ہے یاد خدا کے ساتھ 
تیر نگاہ لطف و کرم سے نہ بچ سکا 
جو مر سکا نہ خنجر جور و جفا کے ساتھ 
افشائے راز عشق کا مجھ سے ہو کیا گلہ 
کیا تم چھپا سکے ہو اسے اس حیا کے ساتھ 
دل کامیاب ہے نہ نظر باریاب ہے 
پالا پڑا ہے عشق میں کس بے وفا کے ساتھ 
اے محتسب ہمارے گنہ ہیں بجا مگر 
رحمت کا باب کھلتا ہے ہر اک خطا کے ساتھ 

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *