Iztirab

Iztirab

ظلم کی کچھ میعاد نہیں ہے

ظلم کی کچھ میعاد نہیں ہے 
داد نہیں فریاد نہیں ہے 
قتل ہوئے ہیں اب تک کتنے 
کوئے ستم کو یاد نہیں ہے 
آخر روئیں کس کو کس کو 
کون ہے جو برباد نہیں ہے 
قید چمن بھی بن جاتا ہے 
مرغ چمن آزاد نہیں ہے 
لطف ہی کیا گر اپنے مقابل 
سطوت برق‌ و باد نہیں ہے 
سب ہوں شاداں سب ہوں خنداں 
تنہا کوئی شاد نہیں ہے 
دعوت رنگ و نکہت ہے یہ 
خندۂ گل برباد نہیں ہے 

علی سردار جعفری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *