Iztirab

Iztirab

عاجزانہ مزاج رکھتے ہیں

عاجزانہ مزاج رکھتے ہیں
ہم دلوں پر بھی راج رکھتے ہیں
سر بلندی ہو جس میں آبا کی
ایسے رسم و رواج رکھتے ہیں
مار دیتا ہے جرمِ الفت میں
ہم یہ کیسا سماج رکھتے ہیں
تذکرہ کرکے تیرا شعروں میں
ساتھ یوں تجھ کو آج رکھتے ہیں
دوسروں کو دکھا کے نیچا یاں
سر پہ عزت کا تاج رکھتے ہیں
دل زمانے سے اٹھ گیا اب تو
.پھر بھی دنیا کی لاج رکھتے ہیں

عاصمہ فراز

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *