Iztirab

Iztirab

عشق جو ناگہاں نہیں ہوتا

عشق جو ناگہاں نہیں ہوتا
وہ کبھی جاوداں نہیں ہوتا
عشق رکھتا ہے جس جگہ دل کو
میں بھی اکثر وہاں نہیں ہوتا
مجھ پہ ہوتے ہیں مہرباں جب وہ
خود پر اپنا گماں نہیں ہوتا
عشق ہوتا ہے دل کا اک عالم
اور دل کا بیاں نہیں ہوتا
میں نے دیکھا ہے ان کی محفل میں
کچھ زمان و مکاں نہیں ہوتا
عشق ہوتا ہے دل بہ دل محسوس
یہ فسانہ بیاں نہیں ہوتا

بسمل سعیدی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *