Iztirab

Iztirab

غم دل کی زباں اہل تشدد کم سمجھتے ہیں

غم دل کی زباں اہل تشدد کم سمجھتے ہیں
نہ دل کو دل سمجھتے ہیں نہ غم کو غم سمجھتے ہیں
وہ کہتے ہیں کہ ہنسنا ہے دل انساں کی کمزوری
نوائے زندگی کو زیست کا ماتم سمجھتے ہیں
جنون کشت و خوں کو نام دیتے ہیں شجاعت کا
اماوس کی شب تاریک کو پونم سمجھتے ہیں
رواداری کو ہم سمجھے ہوئے ہیں درد کا درماں
محبت کو دل مجروح کا مرہم سمجھتے ہیں
مہاویرؔ اور گوتمؔ اور گاندھیؔ جس کے رہرو تھے
تعجب ہے کہ ہم اس راہ کو پر خم سمجھتے ہیں
بنایا ہے اہنسا کو اصول زندگی ہم نے
سکون زندگی کا راز طالبؔ ہم سمجھتے ہیں

طالب چکوالی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *