Iztirab

Iztirab

غم کی بارش نے بھی ترے نقش کو دھویا نہیں

غم کی بارش نے بھی ترے نقش کو دھویا نہیں 
تو نے مُجھ کو کھو دیا ، میں نے تُجھے کھویا نہیں 
نیند کا ہلکا گلابی سا خمار آنکھوں میں تھا 
یوں لگا جیسے وہ شب کو دیر تک سویا نہیں 
ہر طرف دیوار و در اور ان میں آنکھوں کہ ہجوم 
کہہ سکے جو دل کی حالت وہ لب گویا نہیں 
جرم آدم نے کیا اور نسل آدم کو سزا 
کاٹتا ہوں زندگی بھر ، میں نے جو بویا نہیں 
جانتا ہوں ایک ایسے شخص کو میں بھی منیرؔ 
.غم سے پتھر ہو گیا ، لیکن کبھی رویا نہیں

منیر نیازی 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *