Iztirab

Iztirab

غیروں پہ کھل نہ جائے کہیں راز دیکھنا

غیروں پہ کھل نہ جائے کہیں راز دیکھنا 
میری طرف بھی غمزۂ غماز دیکھنا 
اڑتے ہی رنگ رخ مرا نظروں سے تھا نہاں 
اس مرغ پر شکستہ کی پرواز دیکھنا
دشنام یار طبع حزیں پر گراں نہیں 
اے ہم نفس نزاکت آواز دیکھنا
دیکھ اپنا حال زار منجم ہوا رقیب 
تھا سازگار طالع ناساز دیکھنا 
بد کام کا مآل برا ہے جزا کے دن 
حال سپہر تفرقہ انداز دیکھنا 
مت رکھیو گرد تارک عشاق پر قدم 
پامال ہو نہ جائے سرافراز دیکھنا 
میری نگاہ خیرہ دکھاتے ہیں غیر کو 
بے طاقتی پہ سرزنش ناز دیکھنا 
ترک صنم بھی کم نہیں سوز جحیم سے 
.مومنؔ غم مآل کا آغاز دیکھنا

مومن خان مومن

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *