Iztirab

Iztirab

لطف خودی یہی ہے کہ شان بقا رہوں

لطف خودی یہی ہے کہ شان بقا رہوں 
انسان کے لباس میں بن کر خدا رہوں 
جب مجھ کو میرے سامنے آنے سے عار ہے 
کس حوصلے پہ تجھ کو خدا مانتا رہوں 
پردے میں اک جھلک سی دکھانے سے فائدہ 
جلوے کو عام کر کہ تجھے دیکھتا رہوں 
اک تو کہ میرے دل ہی میں چھپ کر پڑا رہے 
اک میں کہ ہر چہار طرف ڈھونڈھتا رہوں 
تو ہی بتا کہ یہ کوئی انصاف تو نہیں 
تیرا ہی جزو ہونے پہ تجھ سے جدا رہوں 
بھیجا ہے اے خدا مجھے کیا تو نے اس لیے 
ہر وقت زندگی میں رہین بلا رہوں 
ہر گام مجھ کو کعبہ ہی مقصود ہے رتن 
آیا ہے وہ مقام کہ ہر دم جھکا رہوں 

رتن پنڈوروی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *