Iztirab

Iztirab

لن ترانی کا بتانے کے لیے راز مجھے

لن ترانی کا بتانے کے لیے راز مجھے
کون دیتا ہے سر طور یہ آواز مجھے
عشق میں اور بھی دیوانہ بنا دیتی ہے
میری آواز میں مل کر تری آواز مجھے
روح آزاد تھی پابند قفس رہ نہ سکی
اڑ گیا لے کے مرا جذبہ پرواز مجھے
میں تو جاتا ہی تھا تنگ آ کے عدم کی جانب
تم نے کیوں روک لیا دے کر اک آواز مجھے
طعنے سب دیتے ہیں مجھ کو مری مظلومی کے
کس قدر رحم و کرم پر تھا ترے ناز مجھے
کون اب کشمکش زیست سے دے مجھ کو نجات
کر چکا ہے مرا قاتل نظر انداز مجھے
دیکھتے ہی انہیں آہیں بھی ہیں فریادیں بھی
ابرؔ سب آ ہی گئے عشق کے انداز مجھے

ابر احسنی گنوری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *