لگتا نہیں ہے دل میرا اجڑے دیار میں کس کی بنی ہے ، عالم ناپائیدار میں اِن حسرتُوں سے کہہ دُو کہیں اُور جا بسیں اِتنی جگہ کہاں ہے ، دل داغدار میں کانٹوں کو مت نکال چَمن سے او باغباں یہ بھی گلوں کہ ساتھ پلے ہیں بہار میں بلبل کو باغباں سے نہ صیاد سے گلہ قسمت میں قید لکھی تھی فَصل بہار میں کتنا ہے بد نصیب ظفرؔ دفن کہ لیے .دُو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں
بہادر شاہ ظفر