Iztirab

Iztirab

لیے آدم نے اپنے بیٹے پانچ

لیے آدم نے اپنے بیٹے پانچ 
جدی ہوتی ہے ہولے ہولے آنچ 
قید مذہب سے مجھ کو کیا مطلب 
میں نہیں جانتا ہوں تین اور پانچ 
کس دہن نے یہ اس کو تنگ کیا 
طفل غنچہ کی جو نکل گئی کانچ 
آدمی ہے وہی جو دنیا میں 
جھوٹ کو جھوٹ جانے سانچ کو سانچ 
استخواں بندیٔ تن مجنوں 
اپنی نظروں میں ہے پتنگ کا ڈھانچ 
رام مجنوں نہیں ہوئی لیلیٰ 
مثل آہو برہ بھرے ہے کلانچ 
گو پڑھیں تو نے سو کتاب تو کیا 
مصحفیؔ اک خط جبیں کو تو بانچ 

غلام ہمدانی مصحفی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *