لے اڑا ایسے ترا دھیان مجھے تو بھی لگتی ہے اب انجان مجھے ریت کا ڈھیر بنا دے نہ کہیں دھوپ میں تپتا بیابان مجھے ہر صدا تیری صدا لگتی ہے کیا بتاتے ہیں مرے کان مجھے سنسناتے ہیں در و بام خیال کر گیا کون یہ ویران مجھے میں نے پہچان لیا ہے تجھ کو اب نہ کر مفت پریشان مجھے رچ گئی جس میں ترے درد کی دھوپ میں وہی شامؔ ہوں پہچان مجھے