Iztirab

Iztirab

مئے کوثر کا اثر چشم سیہ فام میں ہے

مئے کوثر کا اثر چشم سیہ فام میں ہے 
ساقی مست عجب کیف ترے جام میں ہے 
دیکھیے فیصلہ یاس و تمنا کیا ہو 
صبح محشر کی جھلک تیرگی شام میں ہے 
نگہ مست کا پھر زہد شکن دور چلے 
پھر ڈھلے بادہ سرجوش جو اس جام میں ہے 
چھا گئے شیوہ بیداد پہ دل کش نغمے 
میں قفس میں ہوں کہ صیاد مرے دام میں ہے 
مطمئن خود ہی نہیں پھر اثر انداز ہو کیا 
پند واعظ ابھی اندیشہ انجام میں ہے 
آرزو لطف طلب عشق سراسر ناکام 
مبتلا زندگی دل انہیں اوہام میں ہے 

دل شاہجہاں پوری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *