Iztirab

Iztirab

مادر وطن کا نوحہ

میرے بدن پر بیٹھے ہوئے گدھ
میرے گوشت کی بوٹی بوٹی نوچ رہے ہیں
میری آنکھیں میرے حسیں خوابوں کے نشیمن
میری زباں موتی جیسے الفاظ کا درپن
میرے بازو خوابوں کی تعبیر کے ضامن
میرا دل جس میں ہر نا ممکن بھی ممکن
میری روح یہ سارا منظر دیکھ رہی ہے
سوچ رہی ہے
کیا یہ سارا کھیل تماشہ
(خوں خواروں کے دسترخوان پہ میرا لاشہ)
لذت کام و دہن کے لیے تھا
حمایت علی شاعر

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *