Iztirab

Iztirab

متاع الفاظ

یہ جو تم مجھ سے گریزاں ہو مری بات سنو 

ہم اسی چھوٹی سی دنیا کے کسی رستے پر 
اتفاقا کبھی بھولے سے کہیں مل جائیں 
کیا ہی اچھا ہو کہ ہم دوسرے لوگوں کی طرح 
کچھ تکلف سے سہی ٹھہر کے کچھ بات کریں 

اور اس عرصۂ اخلاق و مروت میں کبھی 
ایک پل کے لئے وہ ساعت نازک آ جائے 
ناخن لفظ کسی یاد کے زخموں کو چھوئے 
اک جھجکتا ہوا جملہ کوئی دکھ دے جائے 
کون جانے گا کہ ہم دونوں پہ کیا بیتی ہے 
اس خموشی کے اندھیروں سے نکل آئیں چلو 
کسی سلگے ہوئے لہجے سے چراغاں کر لیں 
چن لیں پھولوں کی طرح ہم بھی متاع الفاظ 
اپنے اجڑے ہوئے دامن کو گلستاں کر لیں 
چن لیں پھولوں کی طرح ہم بھی متاع الفاظ 
دولت درد بڑی چیز ہے اقرار کرو 
نعمت غم بڑی نعمت ہے یہ اظہار کرو 
لفظ پیمان بھی اقرار بھی اظہار بھی ہیں 
طاقت صبر اگر ہو تو یہ غم خوار بھی ہیں 
ہاتھ خالی ہوں تو یہ جنس گراں بار بھی ہیں 
پاس کوئی بھی نہ ہو پھر تو یہ دل دار بھی ہیں 
ہاتھ خالی ہوں تو یہ جنس گراں بار بھی ہیں 
یہ جو تم مجھ سے گریزاں ہو مری بات سنو 

یہ جو تم مجھ سے گریزاں ہو مری بات سنو 

زہرا نگاہ

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *