Iztirab

Iztirab

مجھ پہ تو مہربان ہے پیارے

مجھ پہ تو مہربان ہے پیارے 
یہ بھی اک امتحان ہے پیارے 
یہ ترا آستان جلوہ ہے 
میرے دل کی بھی شان ہے پیارے 
کون کہتا ہے بے وفا تجھ کو 
کس کے منہ میں زبان ہے پیارے 
عاشقی اور شکوۂ بیداد 
یہ تجھے کیا گمان ہے پیارے 
تیرے کوچے کا واہ کیا کہنا 
یہ زمیں آسمان ہے پیارے 
ہے فسانہ اگر جہاں تو عشق 
اس فسانے کی جان ہے پیارے 
تو سلامت رہے ترے دم سے 
دل کی دنیا جوان ہے پیارے 
ہائے وہ داستان غم جس کی 
خامشی ترجمان ہے پیارے 
دل کی بیتابیوں کا حال نہ پوچھ 
ایک آفت میں جان ہے پیارے 
ہم بھی اردو پہ ناز کرتے ہیں 
یہ ہماری زبان ہے پیارے 

گوپال متل

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *