Iztirab

Iztirab

محبت سوز بھی ہے ساز بھی ہے

محبت سوز بھی ہے ساز بھی ہے 
خموشی بھی ہے یہ آواز بھی ہے 
نشیمن کے لیے بیتاب طائر 
وہاں پابندیٔ پرواز بھی ہے 
خموشی پر بھروسا کرنے والے 
خموشی درد کی غماز بھی ہے 
ہے معراج خرد بھی عرش اعظم 
جنوں کا فرش پا انداز بھی ہے 
دل بیگانہ خود دنیا میں تیرا 
کوئی ہم دم کوئی ہم راز بھی ہے 
کبھی محتاج لے کا بھی نہیں یہ 
کبھی نغمہ رہین ساز بھی ہے 
کبھی تو دل ہے محو بے نیازی 
کبھی طوف حریم ناز بھی ہے 
ترانہ ہائے ساز زندگی میں 
اک آواز شکست ساز بھی ہے 

عرش ملسیانی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *