Iztirab

Iztirab

محبت

محبت جس میں لغزش بھی حصول کامرانی ہے 
محبت جس کی ہر کاوش سرور جاودانی ہے 
محبت جس میں غم بھی انتہائے شادمانی ہے 
محبت جس کی تفسیر و وضاحت بے زبانی ہے 

محبت جس میں روپوشی بھی اک اظہار ہو جائے 
محبت جس میں خاموشی لب گفتار ہو جائے 

محبت جس کی آتش میں بقا پاتے ہیں پروانے 
محبت جس کی آبادی میں ہیں آباد مستانے 
محبت جس کی وسعت کو نظام ہوش کیا جانے 
محبت جس کو افسانہ بنا رکھا ہے دنیا نے 

محبت ابتدا کہتے ہیں لفظ واہ سے جس کی 
محبت انتہا سنتے ہیں لفظ آہ سے جس کی 

محبت جس کی رعنائی گلوں میں مسکراتی ہے 
محبت جو نظر کو جلوۂ فطرت دکھاتی ہے 
محبت جو کمال حسن کو یکتا بناتی ہے 
محبت جس میں غم آگیں تمنا چین پاتی ہے 

محبت جس پہ قائم انبساط غیر فانی ہے 
محبت جس سے وابستہ نشاط جاودانی ہے 

محبت جس کو بحر زندگی کا ناخدا کہئے 
محبت جس کو عالم میں فنا ناآشنا کہئے 
محبت جس کو فانوس مسرت کی ضیا کہئے 
محبت جس کو لفظ عام میں لطف وفا کہئے 

محبت جو بشر کے ساتھ مٹتی ہے نہ مرتی ہے 
محبت روح میں جو عرش اعظم سے اترتی ہے 

محبت جو کبھی غم ہے کبھی آزاد حسرت ہے 
محبت جو کبھی سرمایۂ کیف مسرت ہے 
محبت جس کی مشکل اک حیات افروز لذت ہے 
محبت جس کا ہر انداز جادو ہے کرامت ہے 

وہ جذبہ ہے جو آئین خرد سے دور رہتا ہے 
یہ احساس مقدس قلب میں مستور رہتا ہے 

رشی پٹیالوی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *