Iztirab

Iztirab

محفل عشق میں جب نام ترا لیتے ہیں

محفل عشق میں جب نام ترا لیتے ہیں
پہلے ہم ہوش کو دیوانہ بنا لیتے ہیں
روز اک درد تمنا سے نیا لیتے ہیں
ہم یونہی زندگیٔ عشق بڑھا لیتے ہیں
دیکھتے رہتے ہیں چھپ چھپ کے مرقع تیرا
کبھی آتی ہے ہوا بھی تو چھپا لیتے ہیں
رنگ بھرتے ہیں وفا کا جو تصور میں ترے
تجھ سے اچھی تری تصویر بنا لیتے ہیں
دے ہی دیتے ہیں کسی طرح تسلی سیمابؔ
خوش رہیں وہ جو مرے دل کی دعا لیتے ہیں

سیماب اکبر آبادی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *