Iztirab

Iztirab

مری افسردہ دلی گردش ایام سے ہے

مری افسردہ دلی گردش ایام سے ہے
لوگ کہتے ہیں محبت کسی گلفام سے ہے
چشم ساقی نے بھی یہ مشورہ نیک دیا
کہ علاج غم دل تلخیٔ بد نام سے ہے
چاندنی رات میں یہ اور چمک اٹھے گا
درد کچھ دل میں سوا آج سر شام سے ہے
رنگ اڑایا ہے زمانے نے جہاں سے مسعودؔ
اپنی نسبت بھی اسی یار گل اندام سے ہے
مسعود حسین خان

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *