Iztirab

Iztirab

مری زندگی پہ نہ مسکرا مجھے زندگی کا الم نہیں

مری زندگی پہ نہ مسکرا مجھے زندگی کا الم نہیں 
جسے تیرے غم سے ہو واسطہ وہ خزاں بہار سے کم نہیں 
مرا کفر حاصل زہد ہے مرا زہد حاصل کفر ہے 
مری بندگی وہ ہے بندگی جو رہین دیر و حرم نہیں 
مجھے راس آئیں خدا کرے یہی اشتباہ کی ساعتیں 
انہیں اعتبار وفا تو ہے مجھے اعتبار ستم نہیں 
وہی کارواں وہی راستے وہی زندگی وہی مرحلے 
مگر اپنے اپنے مقام پر کبھی تم نہیں کبھی ہم نہیں 
نہ وہ شان جبر شباب ہے نہ وہ رنگ قہر عتاب ہے 
دل بے قرار پہ ان دنوں ہے ستم یہی کہ ستم نہیں 
نہ فنا مری نہ بقا مری مجھے اے شکیلؔ نہ ڈھونڈھئے 
میں کسی کا حسن خیال ہوں مرا کچھ وجود و عدم نہیں 

شکیل بدایونی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *