Iztirab

Iztirab

مطمئن دل ان کی الفت سے مگر آنکھیں پر آب

مطمئن دل ان کی الفت سے مگر آنکھیں پر آب 
آہ دیوانے کی دنیا آہ دیوانے کا خواب 
مٹ چکا ہوتا کبھی کا یہ دل نا کامیاب 
چھیڑتا رہتا ہے اکثر کوئی ہستی کا رباب 
جام بن کر جھک رہے ہیں آفتاب و ماہتاب 
یہ لٹانے آ گیا ہے کون آنکھوں سے شراب 
تک رہے ہیں ڈوبتے تارے دھڑکتے دل کے ساتھ 
صبح کا رنگیں سماں ہے اور وہ ہیں محو خواب 
اللہ اللہ یہ نگاہ منتظر کا معجزہ 
سو حجابوں سے ہوا جاتا ہے کوئی بے حجاب 
کون ملتا ہے نسیم صبح میں یہ سسکیاں 
کون آج اٹھا ہے ان کی بزم سے نا کامیاب 
کوئی تاریکی میں چپکے سے بڑھا دیتا ہے لو 
جب شب غم بجھنے لگتا ہے دل نا کامیاب 
اے شفاؔ میرے سوالوں نے ستم یہ کیا کیا 
آہ کن آنکھوں سے ان کو دیکھتا ہوں لا جواب 

شفا گوالیاری

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *