Iztirab

Iztirab

ملاحت جوانی تبسم اشارا

ملاحت جوانی تبسم اشارا 
انہیں کافروں نے تو شاعر کو مارا 
محبت بھی ظالم عجب بے بسی ہے 
نہ وہ ہی ہمارے نہ دل ہی ہمارا 
میں تنکوں کا دامن پکڑتا نہیں ہوں 
محبت میں ڈوبا تو کیسا سہارا 
مجھے سطح غم پر ابھی تیرنے دو 
میں ڈوبا تو ڈوبا تغزل کا تارا 
جو بسمل بنا دے وہ قاتل تبسم 
جو قاتل بنا دے وہ دل کش نظارا 
محبت کا بھی کھیل نازک ہے کتنا 
نظر مل گئی آپ جیتے میں ہارا 
تمہاری امنگوں کا کیا پوچھنا ہے 
بہاریں تمہاری گلستاں تمہارا 
تمہارا نشورؔ اور تمہارا تخیل 
محبت تمہاری تو شاعر تمہارا 

نشور واحدی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *