Iztirab

Iztirab

منے کی پھلواری

منے کی پھلواری ہے یہ منے کی پھلواری ہے
رنگ برنگے پھول ہیں اس کے پتی پتی نیاری ہے
اس کے کونے میں اک گڑیا سندر روپ سجائے
پیارا البیلا اک گڈا کھیر جلیبی کھائے
ڈھول بانسری بین پپہری باجا بینڈ بجائے
پھولوں کے سب سجے براتی شادی کی تیاری ہے
یہ منے کی پھلواری ہے
تھالوں میں یہ بھانت بھانت کی رکھے ہوئے مٹھائی
رس گلوں کے ساتھ لگائے شیرہ اور ملائی
توند پہ اپنی ہاتھ پھیرتے ہیں چاچا حلوائی
دادی اماں روز کہیں یہ چاٹوں کا بیوپاری ہے
یہ منے کی پھلواری ہے
یہ دیکھو اک گھوڑا دوڑا وہ بھاگی اک موٹر
اس پر بیٹھا راج سپاہی اس پر بیٹھے مسٹر
یہ کھاتا دس کلو گھاس وہ ڈیزل دو دو لیٹر
چھک چھک پھک پھک شور مچاتی چلی ریل سرکاری ہے
یہ منے کی پھلواری ہے
ککڑوکوں وہ مرغا بولا بلی میاؤں میاؤں
کھوں کھوں کر کے اچھلے بندر کوا کاؤں کاؤں
بول غٹرغوں اڑا کبوتر کتا بھوں بھوں بھاؤوں
موچھیں تان کے غرایا وہ جنگل کا ادھیکاری ہے
یہ منے کی پھلواری ہے
یہ پیالوں میں دودھ بھرا ہے وہ انگور کی تھالی
آم سنتروں کے جھرمٹ میں یہ سیبوں کی لالی
کھری رس بھری کیلوں کی بو باس میں بنی نرالی
دیکھو پھلوں کے پاس لہکتی سبزی اور ترکاری ہے
یہ منے کی پھلواری ہے
بیکل اتساہی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *