Iztirab

Iztirab

مکان

اک پہاڑی کی اونچی چوٹی پر 
میں بناؤں گا ایک ایسا گھر 
جس میں چاروں ہوائیں آئیں گی 
اور سندیسے نئے سنائیں گی 
آ کے باد جنوب و باد شمال 
ڈال دے گی سنہری نیند کی شال 
شام کو سیج پر سلائے گی 
صبح کو منہ مرا دھلائے گی 
مشرقی اور مغربی جھونکے 
جلد کو میری صاف کر دیں گے 
اور جب اس گھر میں رات آئے گی 
تیرگی چار سمت چھائے گی 
جھیل ہوگی سیاہ شب مدہوش 
چاند اور پھول چپ ہوا خاموش 
تو مرا گھر سماں دکھائے گا 
چاند تاروں میں مسکرائے گا 

شمیم کرہانی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *